مارنے والے بھی یہی کے انسان ہیں ۔۔ مار کھانے
والے اور مرنے والے بھی یہی کے انسان ۔۔ اور دیکھنے والے بھی یہی کے ۔۔ میں خود کو
اب کس طرف کا سمجھوں ۔۔ ! !
یہ انسانیت کے ساتھ ہونے والی حرکت اس کے بارے میں کیا سوچیں ! ! ۔۔ آگے سیلاب ،
مہنگائی ، کرپشن ان سب سے گھرے ہوے ہم اب اور کیا جتائیں کہ ہم سے یہ کیا زیادتی ہو
رہی ہے
ہم سب بھی جو اپنی اپنی جگاہ پرگر چپ بھی بیٹھے ہیں ہم بھی اس قتل میں برابر کے
شریک ہیں ۔
اب ہوسکتا ہے یہ فلم بھی جعلی نکلے ۔۔ پراپوگنڈا یا کوئی بنائی گئی فلم ہو ۔۔ پر ہم
عوام ہے تو ایسے ہی جن کو خون دیکھ کر مزا آتا ہے ، موبائیل سے فلم بنانے کا فن تک
آتا ہے
ٹھیک ہی تو ہے ۔۔ ہم جیسی عوام کے ساتھ قدرت کو بھی رحم سے پیش نہیں آنا چاہیے ۔۔
رمضان کے با برکت مہینے میں یہ مسلمان اور پاک افراد نے جو حرکت کی ہے اس کے بعد اب
بس عزاب کا انتظار ہی رہ گیا ہے ۔
کوئی افسوس نہیں گر ہم عوام آج جن حالات میں ہیں اٍسی حالات کے مستحق ہیں ۔۔ ہمارے
جسٹس کے چیف نے تو جیسے دو افراد کو برطرف کر کے انصاف کا حق ادا کر دیا ، تو ہوگیا
ہوگا ادا ۔۔ اور ہوگیا ہوگا انصاف ۔۔ مگر میرے لیے ہم سب مجرم اور سزا کے حق دار
ہیں جو طالبان کے ظلم پر تو فیچر بنائینگے مگر اپنی درندگی پر صرف افسوس کرینگے ۔
کوئی مقتدمہ درج کرے یا نا کرے ۔۔ ہم سب پر وہاں موجود دیکھنے اور فلم بنانے والوں
پر دفا ٣٠٢ کا اطلاق ہوتا ہے ۔۔ چاہے اپنی بے باق شرافت میں ہم تھانے جائے نا جائیں
۔۔ ہم شریک جرم ہیں ۔
Sunday, August 22
اور انصاف ہوگیا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
ميرا الجبراء کہتا ہے کہ جو ديکھے اور نہ روکے وہ جرم ميں شريک
ReplyDeleteدونوں سگے بھائی مغیث اور منیب بٹ ایک انجینئر کے حافظ قرآن بیٹے تھے اور بہترین تعلیمی ریکارڈ رکھتے تھے ۔ بعض رپورٹوں کے مطابق تو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے ان دو بھائیوں کو ریسکیو 1122نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا مگر پولیس نے انہیں ہجوم کے حوالے کر دیا اور اپنی جانب سے اس ہجوم کو ڈنڈے فراہم کر کے ان کا کچومر نکالنے کی ہلہ شیری بھی دے دی۔
ReplyDeleteچیف جسٹس پاکستان کو اب کم از کم لنگڑے لولے انصاف کی عملداری کی ضرور لاج رکھنی چاہئے ورنہ انصاف اسی طرح گلیوں بازاروں چوراہوں میں رسوا ہوتا نظر آئے گا۔
سیالکوٹ میں سفاکیت اور بربریت کا واقعہ
ReplyDeleteدو نوجوان بھائیوں کو ڈاکو سمجھ کر ڈنڈے اور سوٹے مار مار کر بے دردی سے ہلاک کر دیا گیا
اس واقعہ کا دردناک پہلو یہ بھی ہے کہ
دونوں بھائیوں کو باندھ کر ڈنڈے مارے جاتے رہے اور وہ دونوں چیختے رہے کہ ہمیں گولی مار دو
اسی دوران چھوٹے بھائی کو باندھ کر جب مارا جاتا رہا تو دوران تشدد وہ مرنے والا ہوا تو اسکی آنکھوں میں انگلیاں مار کر اسکی آنکھیں نکال دی گئی
اسی دوران جب وہ تشدد برداشت نہ کرتے ہوئے ہلاک ہوا تو اسے چند نوجوان ہوا میں اچھالتے اور وہ زمین پر گرتا تو لوگ قہقہے لگاتے رہے
اور بڑا بھائی چیختا رہا کہ وہ مر چکا ہے اب تو اسکو چھوڑ دو اسکے حصے کا مجھے مارو
گولی مار دو مگر اب تو اسے چھوڑ دو
میں نے اس واقع کی مکمل ویڈیو دیکھی ہے جو دیکھتے ہوئے روح کانپ اٹھی
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ وقار احمد چوہان نے تھانہ صدر کیحدود میں دو بھائیوں کو ڈاکو ظاہر کر کے دیہاتیوں کے وحشیانہ تشدد دے ہلاک کرنے کے واقعہ میں غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ صدر ،ایک سب انسپکٹر ،چار اے ایس آئی سمیت چودہ پولیس اہکاروں کو معطل کر دیا ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے احکامات پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
لہو میں ڈوب رہی ہے فضا ارض وطن
میں کس زباں سے کہو ''جشن آزادی مبارک"
القرآن:
مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا ﴿المائدة: ٣٢﴾
مفہوم:
جس کسی نے کسی انسان کوبنا اس وجہ کہ اُس نے کسی کو قتل کیا ہو یا زمین میںفساد پھیلایا ہو قتل کیا تو گویا اُس نے تمام انسانیت کو قتل کیا
visit
www.urdu121.com
www.urdu121.com
and join us on
www.urdu121.com/forum