Sunday, August 22

اور انصاف ہوگیا

مارنے والے بھی یہی کے انسان ہیں ۔۔ مار کھانے والے اور مرنے والے بھی یہی کے انسان ۔۔ اور دیکھنے والے بھی یہی کے ۔۔ میں خود کو اب کس طرف کا سمجھوں ۔۔ ! !

یہ انسانیت کے ساتھ ہونے والی حرکت اس کے بارے میں کیا سوچیں ! ! ۔۔ آگے سیلاب ، مہنگائی ، کرپشن ان سب سے گھرے ہوے ہم اب اور کیا جتائیں کہ ہم سے یہ کیا زیادتی ہو رہی ہے

ہم سب بھی جو اپنی اپنی جگاہ پرگر چپ بھی بیٹھے ہیں ہم بھی اس قتل میں برابر کے شریک ہیں ۔

اب ہوسکتا ہے یہ فلم بھی جعلی نکلے ۔۔ پراپوگنڈا یا کوئی بنائی گئی فلم ہو ۔۔ پر ہم عوام ہے تو ایسے ہی جن کو خون دیکھ کر مزا آتا ہے ، موبائیل سے فلم بنانے کا فن تک آتا ہے

ٹھیک ہی تو ہے ۔۔ ہم جیسی عوام کے ساتھ قدرت کو بھی رحم سے پیش نہیں آنا چاہیے ۔۔ رمضان کے با برکت مہینے میں یہ مسلمان اور پاک افراد نے جو حرکت کی ہے اس کے بعد اب بس عزاب کا انتظار ہی رہ گیا ہے ۔

کوئی افسوس نہیں گر ہم عوام آج جن حالات میں ہیں اٍسی حالات کے مستحق ہیں ۔۔ ہمارے جسٹس کے چیف نے تو جیسے دو افراد کو برطرف کر کے انصاف کا حق ادا کر دیا ، تو ہوگیا ہوگا ادا ۔۔ اور ہوگیا ہوگا انصاف ۔۔ مگر میرے لیے ہم سب مجرم اور سزا کے حق دار ہیں جو طالبان کے ظلم پر تو فیچر بنائینگے مگر اپنی درندگی پر صرف افسوس کرینگے ۔

کوئی مقتدمہ درج کرے یا نا کرے ۔۔ ہم سب پر وہاں موجود دیکھنے اور فلم بنانے والوں پر دفا ٣٠٢ کا اطلاق ہوتا ہے ۔۔ چاہے اپنی بے باق شرافت میں ہم تھانے جائے نا جائیں ۔۔ ہم شریک جرم ہیں ۔

3 comments:

  1. ميرا الجبراء کہتا ہے کہ جو ديکھے اور نہ روکے وہ جرم ميں شريک

    ReplyDelete
  2. دونوں سگے بھائی مغیث اور منیب بٹ ایک انجینئر کے حافظ قرآن بیٹے تھے اور بہترین تعلیمی ریکارڈ رکھتے تھے ۔ بعض رپورٹوں کے مطابق تو جائے وقوعہ سے بھاگتے ہوئے ان دو بھائیوں کو ریسکیو 1122نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا مگر پولیس نے انہیں ہجوم کے حوالے کر دیا اور اپنی جانب سے اس ہجوم کو ڈنڈے فراہم کر کے ان کا کچومر نکالنے کی ہلہ شیری بھی دے دی۔
    چیف جسٹس پاکستان کو اب کم از کم لنگڑے لولے انصاف کی عملداری کی ضرور لاج رکھنی چاہئے ورنہ انصاف اسی طرح گلیوں بازاروں چوراہوں میں رسوا ہوتا نظر آئے گا۔

    ReplyDelete
  3. سیالکوٹ میں سفاکیت اور بربریت کا واقعہ
    دو نوجوان بھائیوں کو ڈاکو سمجھ کر ڈنڈے اور سوٹے مار مار کر بے دردی سے ہلاک کر دیا گیا
    اس واقعہ کا دردناک پہلو یہ بھی ہے کہ
    دونوں بھائیوں کو باندھ کر ڈنڈے مارے جاتے رہے اور وہ دونوں چیختے رہے کہ ہمیں گولی مار دو
    اسی دوران چھوٹے بھائی کو باندھ کر جب مارا جاتا رہا تو دوران تشدد وہ مرنے والا ہوا تو اسکی آنکھوں میں انگلیاں مار کر اسکی آنکھیں نکال دی گئی
    اسی دوران جب وہ تشدد برداشت نہ کرتے ہوئے ہلاک ہوا تو اسے چند نوجوان ہوا میں اچھالتے اور وہ زمین پر گرتا تو لوگ قہقہے لگاتے رہے
    اور بڑا بھائی چیختا رہا کہ وہ مر چکا ہے اب تو اسکو چھوڑ دو اسکے حصے کا مجھے مارو
    گولی مار دو مگر اب تو اسے چھوڑ دو
    میں نے اس واقع کی مکمل ویڈیو دیکھی ہے جو دیکھتے ہوئے روح کانپ اٹھی

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ وقار احمد چوہان نے تھانہ صدر کی‌حدود میں دو بھائیوں کو ڈاکو ظاہر کر کے دیہاتیوں کے وحشیانہ تشدد دے ہلاک کرنے کے واقعہ میں غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ صدر ،ایک سب انسپکٹر ،چار اے ایس آئی سمیت چودہ پولیس اہکاروں کو معطل کر دیا ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے احکامات پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے

    لہو میں ڈوب رہی ہے فضا ارض وطن
    میں کس زباں سے کہو ''جشن آزادی مبارک"


    القرآن:
    مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا ﴿المائدة: ٣٢﴾

    مفہوم:
    جس کسی نے کسی انسان کوبنا اس وجہ کہ اُس نے کسی کو قتل کیا ہو یا زمین میں‌فساد پھیلایا ہو قتل کیا تو گویا اُس نے تمام انسانیت کو قتل کیا

    visit
    www.urdu121.com
    www.urdu121.com

    and join us on

    www.urdu121.com/forum

    ReplyDelete