سیالکوٹ میں ہونے والا انسانیت کا قتل ، جس پر جتنا افسوس کیا جائے اتنا کم ہے ۔۔
مگر صرف افسوس کرنا کافی نہیں نا بس شرمندہ ہونا
یہ عجب واقعی کیوں پیش آیا اس کی ایک فہم تشریح جوابات کی شکل میں سر
اجمل نے اپنی
تحریر میں فرمائی ہے ۔
یہ ہمارا معاشرہ کچھ پروان ہی ایسا چڑھا ہے کہ اس سے لوجیکل جیسچر کی امید فوراّ
رکھی نہیں جاسکتی ۔۔ حق کی سچ کی چینج کی بات جو گر کوئی کرے یہاں تو اکثر اس کو
پاگل جزباتی کہ کر ٹال دیا جاتا ہے ۔
اللہ تعلی نے قرآن ہم سب کے لیے اتارا ہے تاکہ ہم اس کو خود پڑھیں اور سمجھیں ، عمل
کریں ۔۔
یہاں ہم اپنے صحت کے معاملے میں تو ایک اچھے ایم بی بی ایس سے کم درجے کے کسی ڈاکٹر
کو ترجیح نہیں دینگے ۔۔ مگر دینی معاملات کی مشاورت ہم کسی میٹرک پاس مولوی سے تصلی
سے کر لینگے
ہم مسلمان ، ہم سب کا کردار و اسلام کی سمجھ اتنی تو ہونی چاہیے کہ وقت آئے تو
جنازہ کی نماز بھی خود پڑھا لیں ۔۔ نکاح بھی ۔۔ مگر کچھ ایسے مواقع پر مولوی صاحب
کو بلایا جاتا ہے
ہم نے اس ملک کو تعلیمی اعتبار سے درست پروان چڑھایا اور نا دینی ۔۔ جہاں ٹیچرز
سفارشوں سے تعنیات ہوتے رہے جہاں گھر کا میٹرک فیل بچا مدرسہ جا کر مولوی بنتا رہا
۔۔ وہاں کا عمومی معاشرہ کچھ ایسا نہیں ہوگا تو کیسا ہوگا ! ۔۔
معاشرہ بڑا لائیق، سمجھدار ۔۔۔ اور سوشل ہوگا ؟
اب ایسے میں کوئی بھی لکھنے بیٹھے تو بہت سے باتیں لکھ لے ۔۔ بہت سے خرابیاں بیاں
ہو جائیں ۔۔ پر بات ہے کسی حل کی
حل جو میرے پاس مکمل ہے نہیں ۔۔ آپ ہمارے ڈھٹائی والے لیول کا اندازہ زرا اس بات سے
لگا لیں کہ میڈیا پر خبر جانے کے بعد اس گاوں کے قاتل لوگوں نے ١١٢٢ کے دفتر کے
باہر بینر ایوازا یو کر رکھے ہیں کہ ہم نے تو پڑا نیک کام کیا ہے ڈاکو مارے ہیں ۔۔
مرنے والے ڈاکو تھے کے بینر دیکھے میں نے ٹی وی پر
جس آرٹسٹ نے وہ بینر لکھے ۔۔ میں اس کو کہی ملوں تو یہ پوچھوں ضرور کہ تم نے پچاس
روپے کے لیے یہ کیسے کر لیا ؟
ایسے لوگوں کے لیے کیا کوئی حل پیش ہو ! ۔
Tuesday, August 24
کیا حل پیش ہو
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
افطار کا وقت قريب ہے ۔ اِن شاء اللہ کل آرام سے پڑھ کر کچھ لکھوں گا
ReplyDeleteآپ کے خرگوش سے مجھے ڈر لگتا ہے کہيں جوتے نہ دے مارے
اجمل سر آپ بے خوف رہیں ۔۔ اک بے زرر سا خرگوش ہے ۔
ReplyDeleteریحان لکھنے کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ جب بہت سے افراد اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں تو کہیں نا کہیں حل مل ہی جاتا ہے ۔ ہر ایک کی سوچ دوسرے سے منفرد ہے ۔۔ہوسکتا ہے ایسے ہی ہم کو حل مل جاہیں ۔۔۔۔اور وہ دن دور نہین جب ہماری نوجاون نسل بہت جلد آگے آئے گی اور پاکستان کی بھاگ دوڑ اپنے ہاتھ میں لے گی ۔ کیونکہ موجودہ حکومت اور باوی سیاستدان اب کسی قابل نہیں ہیں
ReplyDeleteحل تو صرف ايک ہی ہے کہ دوسروں کو کچھ کہنے کی بجائے آدمی خود اپنے پر غور کرے اور ٹھيک ہونے کی کوشش کرے
ReplyDeleteسیالکوٹ میں سفاکیت اور بربریت کا واقعہ
ReplyDeleteدو نوجوان بھائیوں کو ڈاکو سمجھ کر ڈنڈے اور سوٹے مار مار کر بے دردی سے ہلاک کر دیا گیا
اس واقعہ کا دردناک پہلو یہ بھی ہے کہ
دونوں بھائیوں کو باندھ کر ڈنڈے مارے جاتے رہے اور وہ دونوں چیختے رہے کہ ہمیں گولی مار دو
اسی دوران چھوٹے بھائی کو باندھ کر جب مارا جاتا رہا تو دوران تشدد وہ مرنے والا ہوا تو اسکی آنکھوں میں انگلیاں مار کر اسکی آنکھیں نکال دی گئی
اسی دوران جب وہ تشدد برداشت نہ کرتے ہوئے ہلاک ہوا تو اسے چند نوجوان ہوا میں اچھالتے اور وہ زمین پر گرتا تو لوگ قہقہے لگاتے رہے
اور بڑا بھائی چیختا رہا کہ وہ مر چکا ہے اب تو اسکو چھوڑ دو اسکے حصے کا مجھے مارو
گولی مار دو مگر اب تو اسے چھوڑ دو
میں نے اس واقع کی مکمل ویڈیو دیکھی ہے جو دیکھتے ہوئے روح کانپ اٹھی
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سیالکوٹ وقار احمد چوہان نے تھانہ صدر کیحدود میں دو بھائیوں کو ڈاکو ظاہر کر کے دیہاتیوں کے وحشیانہ تشدد دے ہلاک کرنے کے واقعہ میں غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے پر ایس ایچ او تھانہ صدر ،ایک سب انسپکٹر ،چار اے ایس آئی سمیت چودہ پولیس اہکاروں کو معطل کر دیا ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ کے احکامات پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے
لہو میں ڈوب رہی ہے فضا ارض وطن
میں کس زباں سے کہو ''جشن آزادی مبارک"
القرآن:
مَن قَتَلَ نَفْسًا بِغَيْرِ نَفْسٍ أَوْ فَسَادٍ فِي الْأَرْضِ فَكَأَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيعًا ﴿المائدة: ٣٢﴾
مفہوم:
جس کسی نے کسی انسان کوبنا اس وجہ کہ اُس نے کسی کو قتل کیا ہو یا زمین میںفساد پھیلایا ہو قتل کیا تو گویا اُس نے تمام انسانیت کو قتل کیا
visit
www.urdu121.com
www.urdu121.com
and join
www.urdu121.com/forum
we are waiting for u in forum