Friday, August 14

آزادی ۔۔ اس کو ہم کیا جانیں ۔۔ کیا سمجھیں

.
http://i25.tinypic.com/xf6opg.jpg
.

صبح نو بجے ۔۔ پھر دس بجے ۔۔ موٹر سائکلوں پو سوار جوان لڑکوں کے کافلے برآمد ہوے ۔۔ وہ سب اپنے اپنے من مرضی سے جشن آزادی کی خوشی میں اپنا حصہ ڈال رہے تھے ۔۔۔ صبح دھی لاتے ہوے ایک آدھ جوان سے بات ہوی تو پتا چلا کہ ابھی تو میں نے کچھ دیکھا ہی نہیں ۔ آزادی کا دن ابھی جاری ہے سو سیلیبریشن بھی جاری ہے ۔

میرے ابو کے انکل ہیں پاس گاوں سے سائیکل پر آتے ہیں ۔۔ میں ان ہیں دادا جان کہ کر بلاتا ہوں وہ آج گھر آئے ہوے تھے ۔۔ میری دادی اماں بھی باہر بیٹھی تھیں ۔۔ میں سلام کر کے اپنے کمرے میں بھاگنے کے بجائے تب وہی بیٹھ گیا ۔۔اور تب وہاں دادا جان نے ایک بات کہی ۔

میں جو اپنی جوان یوتھ میں کسی کو بحث میں شاید ہی ٹس سے مس نہیں ہونے دیتا ہوں ۔۔ دادا جان کی اس ایک چھوٹی سی بات کے جواب میں اچھا تک نہیں کہ سکا ۔

میں نے بیٹھتے ساتھ ہی وہاں دادی اماں سے کہا کے ۔۔ باہر لڑکے موٹر سائکلوں پر سلنسر نکال کر جشن آزادی منا رہے ہیں ۔۔ تب دادا جان بولے ۔

بیٹا ۔۔ ان بچوں نے آزادی دیکھی نہیں ہے ۔۔ ورنا ایسا کچھ بھی نا کرتے ۔۔ دادی جان نے ساتھ کہا کہ ۔۔ آج کے دن جن ہو نے آزادی دیکھی تھی وہ روتے ہیں ۔

میں خاموش تھا ۔۔ بس سوچ رہا تھا کہ کیا کہو ۔۔ پھر دادا جان نے بتانا شروع کیا کہ کیسے حجرت کے دوران انسانوں کو قتل کیا گیا ۔۔ کتنی مشکل سے وہ لاہور پہنچے ۔۔ میرے سامنے ایک کہانی سے بڑھ کر ایک سچا واقعہ بیاں ہوا ۔ یہ حقیقت بہت بھاری تھی سن نا کہ حجرت کے وقت ماں باپ اپنی بچیوں کو اغوا ہو جانے کے ڈر سے مار دیتے تھے ۔ میری دادی اماں نے حجرت کے وقت جس نہر سے پانی پیا اس نہر میں پانی کے ساتھ ساتھ لاشیں بھی بہ رہی تھیں ۔

میں بس من بھاری کیے یہی سوچتا وہاں سے آگیا ہوں کہ ۔۔۔۔ میرے جیسے جو اپنی آسائیشوں بھری زندگی میں تقریباّ مست ہیں ۔۔ لوڈ شیڈنگ سے چٍڑ جانے والے ۔۔ ہم جیسے جو پیدا ہی نعمت والی زندگی میں ہوے ۔۔ نہیں سمجھ سکتے کہ کتنی بھاری ہے یہ آزادی ۔

1 comment:

  1. دادا جان سے سنا آزادی ایک آدھ واقعہ ہی بیان کر دیں تا کہ نوجوان نسل کو علم ہو کہ آزادی کتنی قیمتی ہوتی ہے۔

    ReplyDelete