Wednesday, May 13

ایوی

The image “http://i42.tinypic.com/6pajwo.png” cannot be displayed, because it contains errors.

بہت گرمی ہے ۔۔ سمر

بچپن سے ہی میری عادت رہی ہے ۔۔ پوچھنے کی سوال کرنے کی ۔۔ یہی ایک عادت ہے جس کی وجہ سے آج جو نولج ہے وہ ہے ۔۔ شاید مجھے اس عادت کا استعمال درست ٹایمنگ کے ساتھ کرنا نا آتا ہو پر پتا نہیں ۔۔ ابھی بھی موجود ہے یہ عادت ہمارے ساتھ جوان ہو رہی ہے۔

6 comments:

  1. انسان ساری زندگی سیکھتا ہے۔ اور کسی بات کا پتہ نہ ہونے پہ پوچھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ ہسپانوی زبان میں ایک کہاوت ہے۔ جس کے معانی کچھ یوں بنتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ پانچ منٹ کے لئیے لا علم بننے والے ساری عمر کے بے وقوفوں سے بہتر ہوتے ہیں۔ ۔ ۔ یعنی کسی سے کوئی بات پوچھی جائے جو اسکے نزدیک کتنی ہی سادہ سی ہی بات کیوں نہ ہو ۔ زیادہ سے زیادہ وہ یہی سوچے گا عجیب لا علم آدمی ہےکہ یہ تو سادہ سی بات بھی نہیں جانتا۔ اور یوں پانچ منٹ کا لاعلم بن جانا ان ساری عمر کے بے وقوفوں سے بہتر ہے جو ساری عمر ہی اس لاعلمی میں اس لئیے گزار دیتے ہیں کہ کوئی ہمارے سوال کرنے پہ کیا سوچے گا۔

    ReplyDelete
  2. بہت صحیح کہا آپ نے ۔۔ سچ میں آپ نے خوش کر دیا کافی اداس تھا

    ReplyDelete
  3. میں نے ملک کے ایک بہت بڑے اور بہت اہم ادارے کی ملازمت اس کے ڈیزائین آفس سے شروع کی تھی ۔ ہمارے ڈیزائین آفس کی ہر ڈرائینگ شیٹ پر لکھا ہوتا تھا
    If in doubt, ask
    شک ہو تو پوچھیئے

    میں نے کچھ الفاظ انگریزی میں لکھ دیئے کہ بہر سے قاری ان کی اُردو نہیں سمجھ پائیں گے ۔ جو یہ ہے
    ڈیزائین آفس ہوتا ہے مکتب تخطیط یا مکتب نموذج
    ڈرائنگ شیٹ ہوتا ہے قرطاس الرسم

    ReplyDelete
  4. انکل کمنٹ کا بہت شکریہ ۔۔ اور مجھے بہت خوشی ہے کہ اردو کے نوے نوے الفاظ سیکھنے کو مل رہے ہیں آپ سے ہمیشہ کو سیکھنے کو ملتا ہے ۔۔ آپ ایسے ہی لکھتے رہیں

    ReplyDelete
  5. مرزا صاحب آپ کی یہ عادت بہت اچھی ہے
    اور جاوید صاھب کی کہاوت بھی
    لیکن اجمل انکل کے بتائے الفاظ ہضم نہیں ہو رہے
    :d

    ReplyDelete
  6. ڈفر ہم سب سے سیکھ رہے ہیں آپ سے بھی ۔۔ آپ کی تحاریر میں جو اثر ہوتا ہے ہماریوں میں کہا

    ReplyDelete