Saturday, May 22

! انٹیرنیٹ کر دیا بین ۔۔ پر سوچ کا کیا

..

ٹھیک ہے ۔۔ عدالت اپنی نے فیصلہ دیا دیکھا کہ عوام بہت جزباتی ہے بھائی ۔۔ یہ فیس بک یہ یو ٹیوب یہ انٹیرنیٹ اس کی ایسی کی تیسی بند کرو

۔۔ برا نا لگے پتا نہیں پر شاید ہمارے کورٹ کے جج صاحب کو لگا ہوگا ۔۔ ارے بڑا آسان ہے ایک بٹن ہی دبائیگا پی ٹی اے والا اور نیٹ ہوگا بند ۔۔ اور مسلم عوام ہو جائیگی خوش ۔۔ کہ یہ خوب گستاخوں کا کام بند کر کے ان کو خوب جواب دیا ہے

پر میرے لیے یہ ایک جائیز فیصلہ نہیں ہے ۔۔

مغرب کی سوچ جو ہم پر عرصہ سے استوار ہے ہر طرح سے سوار ہے اس کو فلٹر کیا ہم نے کبھی ؟ نہیں کیوں نہیں ، اس پر کبھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں آیا ۔۔

شاید یہ کچھ اچھی بھی ہو اور کچھ بری بھی

مجھے اتنا پتا ہے ۔۔ گستاخی ختم ہو نا ہو ۔۔ ہفتہ چار دنوں تک اس بین نے ختم ہو جانا ہے ۔ دیکھیں کیا ہوتا ہے

4 comments:

  1. انٹرنیٹ کو فلٹر کیا جانا چاہئے

    ReplyDelete
  2. وہ تو شاید پہلے ہی کہا گیا تھا کہ فیس بک بین ۳۱ مئی نک ہے۔ ہے نا؟

    انٹرنیٹ فلٹرنگ۔۔۔جیسے امارات اور سعودیہ میں ہوتی ہے؟

    ReplyDelete
  3. عدالت کا تفصيلی فيصلہ آ گيا ہے آج کے اخبار ميں ہونا چاہيئے ۔ اخبار آيا پڑا ہے مگر ميں آج بوجہ ضروری کاموں کے پڑھ نہيں سکا ۔ پتہ چلا ہے کہ عدالت نے حکومت سے کہا ہے کہ يہ معاملہ امريکہ سے اُٹھايا جائے کيونکہ فيس بک کا سرور وہاں پر ہے

    ReplyDelete
  4. اسلام و علیکم

    بظاہر حکومت کا فیصلہ کوئی بھی ہو ۔۔ اس کو مان نا برابر بجا اور مان بھی رہے ہیں

    مگر اس سب بینز اور نیٹ بند کرنے کہ وجہ یہی ہے نا کہ ہم اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں ؟ پر احتجاج سے آگے کیا ؟ کیا ہم کو ہمیشہ انٹیرنیٹ کے معاملے میں مغرب ہی کی طرف دیکھنا پڑتا رہے گا ۔۔ یوٹیوب امریکہ کا فیس بک امریکہ کا ۔۔

    ہم سب کو اکھٹا بیٹھ کر بلکل انگریز ہی کی طرح ایک پائیدار کوالٹی ٹیم ورک کے ساتھ اپنے آئی ٹی سیکٹر کو پرائیوٹلی ہی کھڑا کرنا چاہیے ۔۔ اور سٹیبل کرلینا چاہیے ۔۔ ناممکن سی بات ہے کہ یوٹیوب یا فیس بک کے مقابلہ پر آئیں ۔۔ پر میں اس بات کو آگے لیکر جا رہا ہوں اور امید ہے کچھ اچھا ہی ہوگا ۔۔ ضرورت ہے تو بس سمجھنے کہ ہم حالت جنگ میں ہے اور بچے گا وہی جوان سے لڑے گا یا ان فرنگی قوتوں سے جا ملے گا

    میں تو اپنی تمام تر کمپیوٹر و ٹیکنیکل سورسس اپنے وطن کے لیے دینے کو ہر پل تیار ہوں ۔۔ کبھی تو کوئی ٹیم یا بنا لوگا یا کسی میں شامل ہو جاوگا ۔۔ اور یہی ہوں اور یہی رہنا ہے ۔۔ پڑ تو ہر طرف سے دھکے ہی رہے ہیں ۔۔ پر یہ دھکے بھی اپنے اپنے سے ہی ہیں

    ابھی ایک یوتھ کانفرنس اینٹینڈ کر کے آیا ہو جہاں زیادہ سے زیادہ بحث کیا ہورہی ہے ۔ کہ زبان اردو ہونی ہے اپنی کے انگریزی !~ ۔۔ ہم تو زباں ہی میں پھسے پڑے ہیں

    اس بات سے اب تو انکار ممکن نہیں کہ ہم ایک طرح سے حالت جنگ میں ہے ۔۔ اور یہ جنگ ہے ڈیجیٹل دور کی اور ڈیجیٹل ہتھیاروں کی ۔۔ ہم کو انگریزی سسٹم کو بھی سمجھنا ہوگا اور اس چالاک انگریز کے ارادوں کو بھی ۔۔ اور سب سے بڑھ کر اپنے آپ کو اپنی خود کی گروپ بازی سے الگ کرنا ہوگا ۔

    ورنہ کرتے رہینگے آئے دن احتجاج ہی

    ReplyDelete