Friday, July 3

اپنے بلاگ سے کبھی لکھا تھا ۔۔

دنیا میں رہنے والا ہر انسان اپنی ایک منفرد سوچ اور سلاحتیوں کا حامل ہوتا ہے پر ہر ایک جتنا بھی منفرد ہو کچھ نا کچھ کمی رہ جاتی ہے اور شاید یہ ایک کمی ہی ہوتی ہے جو ہم کو ہر روز کچھ نا کچھ نیا کرنے پر مجبور رکتی ہے ایسا ہی کچھ میرے ساتھ بھی ہے کافی عرصہ سے سوچ رہا تھا کہ اپنی روز مرہ کی سوچ کو ایک شکل دے کر محفوظ کر لوں انٹیرنیٹ پر سوچ کو محفوظ ہوا میں نے پرسنل ویبسایٹس کی شکل میں ہی دیکھا تھا سو قدم اٹھایا میں نے اپنی ویب سایٹ بنا ڈالی ، اپنی نالج کا سارا غصہ و غبار وہاں نکال دیا پر پھر بھی کچھ کمی محسوس ہوتی رہی ۔

.

میں اردو کے متعلق بہت ہی سنجیدہ سا خیال رکھتا ہوں کہ ہم جس ملک سے ہیں اس کی زبان کو پہلے یعنی اولین ترجیح دینی چاہیے ، جب میں ویب سایٹ بنانے کا سوچ رہا تھا تب میں نے فیصلہ کیا تھا کہ اردو کو اس کا ایک خاص حصہ بناونگا اب ایک ہی حل تھا اسکا کہ میں اردو کو تصویری شکل میں ڈھال دیتا پر ایسا بھی مجھے پسند نا آیا سو اردو فونٹس کو ڈھونڈنے نکل پڑااردو ویب آرگ نے میری مدد کی جس سے میں نے فیونٹک ایکسٹینشن فار ایکس پی ڈاونلوڈ کی جس کی بدولت ہی میں آج اردو لکھ رہا ہوں اور اسی جگہ سے مجھے ایک بلاگ ملا مجھے بلاگنگ بہت ہی عجیب لگتی تھی پر جب میں نے اس بلاگ بغعور جایزہ لیا تو مجھے خیالات و سوچ کا ایسا مزاہرہ کافی پسند آیا سو بلاگ بھی بنا ڈالا ،

.

ابھی مجھے بلاگ بناے ہوے ایک مہینہ ہوا ہے جبکہ میری ویب سایٹ 3 مہینوں سے چلی آرہی ہے خیر کافی اچھا لگ رہا ہے شروع میں ہلکی سی مشکل ہوی پر اب آہستہ آہستہ عادی ہو رہا ہوں ، میں یہ بھی جانتا ہوں کہ میرے بلاگ کی ٹریفک بہت ہی کم ہے یہاں زیادہ تر تو شاید میں خود ہی آتا ہو پر پھر سوچتا ہوں تقریباّ سبھی ہی اپنے اپنے بلاگز پر کچھ ایسے ہی آتے ہونگے ، خیر آج مجھے ایک یقین ہو چلا ہے کہ یہ انٹیرنیٹ والے اپنی ہارڈ ڈرائیو میں میری اس ہلکی سی سوچ کو زندگی بھر محفوظ تو رکھینگے آج میری سوچ میں بھلے کوئی انٹریسٹڈ نا ہو پر مستقبل میں کچھ کہ نہیں سکتے ، کمنٹس کا مجھے کبھی انتظار نہیں ہوا کیونکہ مجھے امید نہیں ہے کہ میری عجیب سی باتیں میرے سوا کسی کے پلے پڑتی ہونگی پر پھر بھی لکھی جا رہا ہو ، ہر روز ایک نیو بات ایسے کرتے کرتے شاید میں ان لوگوں کی فہرست میں آجاو جو آج بہت ریلیکس فیلنگ رکھتے ہیں

( یہ تحریر بہت سال پہلے اپنے بلاگ پر لکھی تھی )

5 comments:

  1. میں نے اسی لیے بلاگنگ چھوڑ دی ہے کہ سب میری فضول باتوں کو پڑھ کر پتہ نہیں کیا سوچتے ہوں گے۔۔:D

    ReplyDelete
  2. سر اجمل : آپ کی باتیں دریا سے بھی گہری ہوتی ہیں

    ماورا : بلاگنگ سے وقتی کناری کشی تو ٹھیک ہے پر بلاگنگ کو چھوڑ دینا ٹھیک نہیں ۔۔ ہماری باتیں ہمارا بلاگ ہمارا اپنا عکس ہوتا ہے ۔۔ بلاگ کے اس امر کو میں نے اتنے سال بلاگنگ کر نے کے بعد ہی جانا ۔

    ReplyDelete
  3. السلام علیکم
    ریحان بھائی
    یہ تحریر بہت سال پہلے اپنے بلاگ پر لکھی تھی۔
    اس کا مطلب آپ بلاگ دنیا کے پرانے کھلاڑی ہیں۔
    لکھتے رہا کیجئے تبصرے ہو یا نا ہو
    شکریہ

    ReplyDelete
  4. تھامس جیفرسن نے کہا تھا کہ، "لکھاری کیوں لکھتے ہیں؟ اس لیے کہ جو کچھ وہ لکھتے ہیں وہ موجود نہیں ہوتا۔"
    ۔۔۔ سر جی اگر مناسب سمجھیں تو مجھے ایک میل obangash (at)gmail.com پر ارسال کر دیں، کچھ ضروری بات پوچھنی ہے، ای لانس بارے میں، اگر آپ استعمال کر رہے ہی تو۔

    ReplyDelete