Wednesday, May 20

آپریٹنگ سسٹم ۔۔ ایکٹیویشنن ... اور میرا پہلا ویڈیو ٹیوٹوریل

پاکستان میں زیادہ تر انٹیرنیٹ استعمال کرنے والوں کا آپریٹنگ سسٹم ونڈوز ایکس پی ہے ۔۔ کیوں ؟

میرے مطابق اس کی چند وجوہات ہو سکتی ہے کہ کیوں یہ افراد جن میں بھی شامل ہو انٹیرنیٹ پر موجود مفت آپریٹنگ سسٹم جیسے ابنٹو کبنٹو یا دیگر ایسے ہی آپریٹنگ سسٹم استعمال نہیں کرتے ۔

میرے خود کے تجربات بھی شامل ہیں

١ - ان دوسرے آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ کمفتڑبل ہو جانا ایوے کسی عام کمپیوٹر استعمال کرنے والے کے بس کی بات نہیں ۔۔ مطلب وہ جن سے ونڈو ہر دوسرے دن اڑی ہوتی ہے وہ حضرات تو سوچتے بھی نہیں کہ لینکس پر چڑہائی کریں ۔

٢ - بیشتر ہارڈویر جن میں جیسے ٹی وی کارڈ ہوگیا ۔۔ ساونڈ کارڈ ہوگیا ان کے جو پلگ انز اور سافٹویر ہیں وہ نہیں چلتے ۔۔ ابنٹو کبنٹو میں آپشن ہے ونڈوز کے سافٹ ویر چلانے کی ہر پھر وہی بات ہم سے ونڈو میں یہ سافٹ ویر صحیح انسٹال ہو کر بعد میں سمبھالے بھی جائے تو یہی بڑی بات ہے ۔۔ لینکس پر ونڈو کے پروگرامز کا انسٹال آہ ۔۔ چھوڑیں ونڈو پر ہی کر لیں

٣ - میں نے بڑی کوشش کی کے جیسے میری ونڈوز اکس پی مجھے روزانہ رنگارنگ اردو بلاگز کی سیر کراتی ہے بلکل ویسے ابنٹو کبنٹو یا دیگر آپریٹنگ سسٹم کرائیں ۔۔ بڑی کوشش کی ناکام رہا ۔۔ کنسول سکلز میرے پاس ہیں پر اتنی بھی نہیں ۔۔ فونٹ انسٹالیشن کافی ٹرکی ہے۔

٤ - پی سی نہیں ملتا اوریجنل یہاں چائنا کا مال ہے سارا تو میک اوریجنل کہا سے ملے گا ۔۔ اور وہ بھی قسطوں میں ۔

اور بھی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں ۔۔ خیر ۔۔ ونڈو استعمال کرنے حضرات جو ہیں ان کے کمپیوٹرز میں اکثر نوٹ کرتا ہو کہ انتیرنیٹ چلنے کی وجی سے مائیکرو سافٹ والے ان کا آپریٹنگ سسٹم اوریجنل نا ہونے کی ایک مہر لگا دیتے ہیں ۔۔ میرے دوست اکثر فون کر کے دریافت کرتے ہیں کہ کیا کریں مہر لگ گئی ہے دور نہیں ہوتی ۔۔

اکثر لوگ پھر کریک استعمال کرتے ہیں مگر پھر ونڈو اپڈیٹ ہو کر کریک کو بائی پاس بھی کر دیتی ہے اور مہر پھر واپس

اس کا ایک بہت سادہ اور آسان حل ایک ہے کہ ونڈو خریدو ۔۔۔ اور ایک یہ کہ ونڈوز کی لیجیٹمیٹ چابی لگالو .

ونڈو لیجیٹمیٹ کی :

اس کے بارے میں کہ یہ لیجیٹمیٹ کی مائیکروسافٹ والو کی طرف سےکیو کب اور کیسے جاری ہوی مجھے کچھ پتا نہیں ۔ بس اتنا جانتا ہو کہ فار نان کمرشل کمپیوٹر یوزرز کے لیے سہولت ہے ۔۔ اب اس کو لگانے کہ دو طریقے ہیں

١ - ونڈو کو دوبارہ انسٹال کریں چاہے کسی بھی سی ڈی سے کریں ۔۔ انسٹالیشن کی مانگے تو یہ چابی لگائیں۔۔ اب جو ونڈو انسٹال ہو گی وہ پھر جینین سہولیات کی مالک ہوگی اور آپ انٹیرنیٹ سے چاہے پھر ایکٹیویٹ بھی کر لیں ۔

٢ - ونڈو کو دوبارہ انسٹال کرنے کا ٹائم نہیں نا ہی ضرورت تو پھر یہ چھوٹا سا ایک سافٹ وئیر ہے ڈائنلوڈ کریں اور اس کو چلائیں اس کے آپشن میں چینج ونڈو کی کا آپشن ہے وہاں کلک کریں اور لیجٹمیٹ چابی وہاں لگادیں ۔۔ اور بس پی سی کو ری سٹارٹ کریں ۔۔ گر کام بنا تو ٹھیک ورنا گر کوئی اس سافٹ ویر نے ارر دے دیا تو مطلب آپ کا آپریٹنگ سسٹم سپیمز سے بھر چکا ہے آپ برائے مہربانی پہلی آپشن جو میں نے لکھی وہ استعمال کریں اور خوش رہیں ۔

کی کو کیسے لگانا ہے اور پھر کیسے ونڈو کو کیسے چیک کرنا ہے کہ ہانجی یہ ایکٹیویٹ بھی ہے کہ نہیں اس کے لیے یہ میرا پہلا اردو ویڈیو ٹیوٹوریل دیکھیں ۔

کی چینجر ڈاونلوڈ کریں

7 comments:

  1. یار آپ کے بلاگ سے پوسٹین کہاں غائب ہو جاتی ہیں؟

    ReplyDelete
  2. نہیں ڈفر بھائی بس وہ ایک پوسٹ ہے اردو کمپیوٹنگ کی اس کا ٹیوٹیریل تیار کرنا ہے ابھی

    ReplyDelete
  3. انکل حضور! آپ کس دور کی بات کر رہے ہیں؟
    ہارڈ وئیر سپورٹ کے متعلق آپ کا دعویٰ آج کے دور کے لیے تو قطعی درست نہیں۔
    لینکس پر ونڈوز کے پروگرام کون پاگل استعمال کرے گا جب ان سے کہیں بہتر پروگرام آپ صرف ایک دو کلک سے نصب کر سکتے ہیں جو اپڈیٹ بھی خود ہی ہوتے رہتے ہیں۔
    اردو بلاگز کی سیر آخری بار لینکس پر کب کی تھی؟ میں ڈھائی سال سے مستقل طور پر لینکس استعمال کر رہا ہوں (جو کہ میں نے کمپیوٹر کا استعمال شروع کرنے کے نصف سال بعد شروع کیا) اور تقریباً اتنے ہی عرصے سے اردو بلاگز بھی پڑھ رہا ہوں۔ پتا نہیں آپ کو کیا پریشانی ہے؟
    فانٹ کی تنصیب کیسے مشکل ہے بھلا؟ ونڈوز میں
    C:\Windows\Fonts
    ہوتا ہے تو لینکس میں
    /usr/share/fonts
    یا اگر صرف ایک کھاتے (یوزر اکاؤنٹ) تک محدود رکھنا ہو تو
    /home/user/.fonts
    ہو جاتا ہے۔ بس یہیں فانٹ نقل کر دیں اور استعمال کریں۔ اس میں مشکل کام کون سا ہے؟
    پی سی میرے پاس خود چین کا پھٹیچر ابھی تک چل رہا ہے۔ اور تمام پرزہ جات بغیر میرے ہاتھ پیر چلائے چل جاتے ہیں۔

    باقی جہاں تک ان لوگوں کی بات ہے جن سے ونڈوز ہر روز اڑی ہوئی ہوتی ہے تو لینکس انہی کے لیے تو ہے۔
    :P

    کیا آپ یہ بتانا پسند کریں گے کہ آپ کے تجربے کو کتنا عرصہ گزر چکا ہے؟

    ReplyDelete
  4. بھائی آپ نے جو لکھا ہے بہت درست لکھا ہے۔۔ کیونکہ لینکس پھر بھی لینکس ہی ہے ۔۔

    پر میرے عزیز بھائی ۔۔ میں نے یہ تحریر لینکس والوں کے لیے نہیں لکھی تھی اور مزید مجھے لینکس استعمال کیےزیادہ عرصہ نہیں گزرا پر میں لینکس پر کمفرٹبل نہیں ہوسکا ۔۔ بہرحال ۔۔ آپ کے تبصرہ بہت اچھا ۔۔ پڑھنے والو کی ضرور رہنمائی ہوگی ۔۔ آپ آئندہ بھی ضرور لکھیے گا ۔

    آپ پی سی سے بہت غصہ ہو شاید ۔۔ ہونا بھی چاہیے گر کوئی چیز آپ کی توقع کے مطابق کام نا کرے تو ایٹیشن ہوتی ہے ۔ پرزے تو سبھی چین کہ ہیں ۔۔

    بھائی آپ کے سوال کا جواب یہی ہے کہ میں نے جب جب لینکس کا استعمال کیا ہے مجھے اس کہ سمجھ نہیں لگی ۔۔ میرے پروگرامز جو میں ونڈوز مین استعمال کرتا ہو لینکس میں اس ترتیب سے کام نہیں کرتے ۔۔ لاست ٹائم میں نے فرم وئیر کا اسعمال کرتے ہوے مہینہ پہلے لینکس استعمال کی ہے ۔ اور بھائی آپ کا انکل حضور اسی دور کی بات کر رہا ہے ۔۔ کوئی لینکس استعمال نہیں کرتا یہاں ۔۔ آس پاس دیکھو تو لوگو سے ونڈو درست استعمال نہیں ہو رہی ہوتی ۔۔ تو لینکس تو فادر سمان ہے ونڈوز کے لیے ۔

    ReplyDelete
  5. غصہ پی سی پر نہیں، مائیکروسافٹ کے اوچھے ہتھکنڈوں پر ہے۔ خود کوئی اچھی چیز تیار نہیں کر سکتے تو اپنے کاروباری حریفوں کو ختم کرنے کے لیے پورا زور لگا دیتے ہیں۔ چاہے اس کے لیے اخلاقی لحاظ سے کسی بھی حد تک گرنا پڑے۔

    جہاں تک ونڈوز اور لینکس کے موازنے کی بات ہے، لینکس بیشتر معاملات میں زیادہ آسان ہے۔ لیکن اس کے لیے آپ کو اسے ایک مختلف نظام سمجھ کر ہی چلانا ہوگا۔ جب تک آپ اسے ونڈوز سمجھتے رہیں گے، یہ آپ کی توقعات پر پورا نہیں اترنے والا۔

    ReplyDelete
  6. سعد بھائی ۔۔ ہمارا ملک آگے ہی کمپیوٹنگ میں بہت پیچھے ہے ۔۔ لوگو کو کمپیوٹر کے ساتھ کمفرٹبل ہونا ہوگا ۔۔ چاہے اوپریٹنگ سسٹم کون سا بھی استعمال کیا جائے ۔

    ReplyDelete
  7. میری رائے میں تو لینکس جیسے آزاد سافٹ وئیر کے استعمال میں ہمارے ملک کا فائدہ زیادہ ہے۔ کیونکہ اس طرح تمام ملک کے کمپیوٹر کسی ایک کمپنی پر منحصر نہیں ہو جاتے۔
    کیونکہ کس کو پتا کل کو ان ممالک کی پالیسیاں بدلتے ہی یہ لوگ طرح طرح سے ہمیں پیچھے دھکیلنے لگ جائیں جس کے لیے یہ اپنی کمپنیوں کو بھی مجبور کریں۔
    بہرحال، بات موضوع سے دور ہوتی جا رہی ہے اس لیے یہیں پر بریک لگا لیتا ہوں۔
    :)

    ReplyDelete