Monday, May 11

تفریح کسی کے مراث ہے کیا ؟

زندگی کا سبق ہو یا ماضی کی تلخیوں کو بھلانا ۔۔ ہم نوجوانوں کو انجوائمنٹ کرنا ہی سیکھ لینا چاہیے ۔۔ یہ ہوا نا پھر دل کھول کر جھومنا ۔

انجوائمنٹ ۔۔۔ ناچنا گانا ۔۔۔ خوشی منانا ۔۔۔ ہمارے بزرگ بھی کم نہیں ہے ۔۔ اولڈ پھر واقعی میں گولڈ ہے ۔۔ ہم نوجوانوں کی اکثریت شرمانے سے فرصت ملے تو کھل کر تھوڑا جھوم لیں ۔۔

اس ویڈیو کو جاری کرنے کا مقصد قتعن ان بزرگان کی توحین کرنا نہیں ہے ۔۔ میں تو بس ان سے انسپائیر ہو چکا ۔۔

14 comments:

  1. یعنی که انسان کسی بھی عمر میں هو جب خوش هو گا تو اس کا پھدکنے کو جی چاھے گا

    ReplyDelete
  2. دیکھو اب مزاق تو مت اڑاو نا ۔۔۔ پدھکنے سے کیا مراد ہے آپ کی کیا یہ کوئی گلہریاں ہے ۔۔ جو پدھک رہی ہیں ۔۔

    ReplyDelete
  3. یہ آپ کا نہیں شاید ماحول یا اساتذہ کا قصور ہے جنہوں نے آپ کو اپنی زبان ہی نہیں سکھائی ۔ انجؤایمنٹ کا مطلب اُچھلنا کودنا یا ناچنا نہیں ہوتا بلکہ لُطف اندوزی ہوتا ہے ۔ اچھی چیز ۔ اچھے ماحول ۔ اچھے مناظر اور الفاظ سے لُطف اندوز ہونا ایک عمدہ خطلت ہے ۔ اُچھلنا کودنا اٹھارہ سال سے کم عمر تک اچھا لگتا ہے اس کے بعد نہیں

    ReplyDelete
  4. ایک عمدہ خصلت ہے خطلت غلط لکھا گیا ہے ۔ معذرت

    ReplyDelete
  5. افتخار اجمل بھوپال سر

    بہت خوب ۔۔ کیا شائستہ اور سلجھے طریقے سے آپ نے ہماری ۔۔ اتاری ہے ۔۔ اس سے پہلے بھی ایک سیانہ سمجھدار نے کیا خوب جملہ لکھا ہے ہمرے لیے کے ۔۔ بچے بڑوں سے سوال نہیں کرتے ۔۔ اس جملے سے ہی سمجھداری کا اندازہ ہو جاتا ہے ۔ اور ہاں ۔۔ میری طرف سے کبھی بھی پور چوائس آف ورڈز کی گنجائش نہیں رہی تحریر کا عنوان ۔۔ تحریر کے کنٹنٹ کو سمجھتے ہوے دیا ہے ۔۔ تفریح نہیں لکھ سکتا تھا ۔۔ میں اور انٹیرٹینمنٹ جیسا عزت والا ورڈ ۔۔۔ !

    کیا اچھا لگتا ہے کیا نہیں ۔۔ کس عمر میں اور کیا ۔۔ یہ صاحب جو ناچ رہے ہیں شاید آپ سے بھی بڑے ہوگے ۔۔ کس کا آئیڈیا صحیح رہے گا ۔۔ بلکل جی آپ کا جی کیونکہ آپ تو سب سے زیادہ سلجھے انسان ہو نا ۔۔ ہم ہے چول ۔۔ جن کو نا بات کرنی آتی ہے نا لکھنی ۔۔ پر انکل ۔۔ آئی لائیک اٹ ڈیٹ وے

    ReplyDelete
  6. میرے خیال میں بات عمر اور تربہت کے ساتھ ساتھ اس ماحول کی بھی ہوتی ہے جس میں بندہ پرورش پاتا ہے
    وہ کس طرح سے کہے ہیں؟
    کیکر پہ گلاب نہیں کھلتے

    ReplyDelete
  7. غلطیاں تو میں نے بھی نکالنی تھیں لیکن آپ کے آخری تبصرے کو پڑھنے کے بعد اردہ منسوخ کر دیا
    اور میرا خیال ہے اچھا ہی کیا
    :D

    ReplyDelete
  8. ریحان بھائی!

    آپ بہت اچھا لکھتے ہیں مگر آپ اس بار شدید جذباتی ہورہے ہیں۔

    انسان شدید اور اچانک خوشی، شدید یا اچانک غم ، خوف اور شدید غصے کی حالت میں وہ کچھ کہہ جاتا ہے۔ کر جاتا ہے۔ جو کہ شاید وہ عام حالات میں نہ کرتا اور بعض اوقات تو اپنے کئیے پہ نادم ہوتا ہے۔ اس لئیے ہمراے مذھب میں بھی ہر صورت اپنے پہ قابو رکھنے کی خاص تاکید کی گئی ہے۔ اور مشق سے قابو کی عادت ہو جاتی ہے۔

    کھیل کود گانا بجانا کسی نہ کسی صورت میں تقریباً سب معاشروں کا حصہ رہا ہے۔ مگر اس میں بھی ایک حد سے آگے نہیں بڑھنا چاھئے۔ ہم نے شادی بیاۃ کے کوقعوں یا پاکسستان کی کسی ٹیم کو جیتتے ہوئے خواہ وہ ٹی وی پہ ہی کیوں نہ دیکھی جارہی ہو ۔ ساٹھ سال سے زائد عمر کے بزرگوں کو نوجوانوں کے ساتھ بھنگڑا ڈالتے دیکھا ہے۔ مگر Euforia کی یہ حالت عام طور پہ پانچ سات منٹ سے زیادہ نہیں ہوتی۔

    اب اللہ جانے اوپر اچھل کود میں شامل دونوں بابے کس بات پہ کس خوشی میں دو چار منت اچھلے کودے۔ ممکن ہے ان کا کوئی عزیز کسی لمبی مصیبت سے چھوٹا ہو یا انھیں کوئی اچانک کوئی خبری ملی ہو۔ یا وہ دونوں نوجوانی کے دوست ہوں اور کسی وجہ سے تیس چالیس سال بعد ملے ہوں۔ تو اچانک خوشی پہ علاقائی کوکو ڈالنا شروع کر دیا ہو۔ جس طرح بہت سے لوگ اور خاص طور پہ خواتین ایک دوسرے کو گلے مل کر رو دیتی ہٰن ھالانکہ خوشی کا موقع ہوتا ہے۔ بس کچھ اس طرح کی بات ہوئی ہو اور مووی بنانے اور انٹرنیٹ پہ چڑھانے والوں کا فرض بنتا ہے کہ اس بات کی وضاحت کے ساتھ مووی انٹر نیٹ پہ لگاتے۔ بہت ممکن ہے ان دونوں بابوں کو اس بات کا علم ھی نہ ہو کہ ان کی مووی انٹر نیٹ پہ گردش کر رہی ہے۔ اور یہ سیاق و سباق سے ۃٹی مووی لگتی ہے۔ بہر حال سنجیدہ اور بردبار لوگ خوشی کے اچانک اظہار پہ بھی اپنے پہ حتی الوسٰع قابو رکھتے ہیں اور یہ ہمارے دین مین بھی ہے۔

    نبی کریم صلٰی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث مبارکہ ہے۔ "تم میں سے وہ اچھے جن کے اخلاق اچھے ہیں۔"

    ReplyDelete
  9. آُپ سے نہایت اچھے تبصرات کا بہت بہت شکریہ ۔۔

    میں نے تقریبا ہر ایک کو ہمیشہ یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ میں ۔۔ میں ہو ۔۔ آپ نہیں ۔۔ ہا ۔۔ آپ ہو سکتا ہو پر اس کے لیے آپ ہی کی مدد درکار ہونی ہے ۔۔ لوگ نکر لگاتے ہیں ۔۔ غلطیاں نکالتے ہیں ۔۔ درست کرتے ہیں ۔۔ پر ساتھ میں یہ بھی بتادے کے مجھ کو کرنا کیا چاہیے تو مزید میرے لیے سمجھنے جاننے میں سہولت رہے گی ۔۔ میں کوئی فرشتہ نہیں ہو اور مزید مجھے چپ پکڑے رکھنے کی بھی عادت نہیں ہے ۔

    گوندل بھائی آپ بہت ہی زیادہ باتیں ایسی لکھتے ہو جو ہمارے ایمان کو نکھارنے کی سقت رکھتی ہے ۔۔ پر ایمان ہو تو نکھرے گا ۔۔ اللہ کا خوف ہی ہے ایک دل میں جو میں ایکس کنٹنٹ یہاں پوسٹ نہیں کرتا ۔۔ ورنا تو آپ پھر مجھ سے زیادہ جانتے ہو ۔۔ کتنے ہٹس ملے گے مجھے ۔

    تمیز ۔۔ ماحول ۔۔ ارے ایسے جو لکھتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتی کے میں تو آپ ہی کے ماحول سے ہو ۔۔۔ پھر جزباتی ہونا بھی ۔۔ آئی لائیک اٹ ڈیٹ وے ۔۔ اور گوندل بھائی ۔۔ ہر کسی کا اخلاق آپ جتنا ہی اچھا ہو تو ۔۔ کیا ہی بات تھی

    ڈفر ؛ آپ نے اچھا نہیں کیا ۔۔ اپنے ڈفریاتی سیلف کو کیا جواب دو گے ۔۔ اگلی بار غلطیاں ظرور نکالنا ۔۔۔اور واہ کیا جملہ لکھا ہے کہ کیکر پر گلاب نہیں کلھتے ۔۔ اور جن کو غلاب چاہیے ہو وہ کیکر نہیں غلاب کا پودا لگاتے ہیں ڈفر ۔ آپ کو غلاب پسند ہیں ؟

    ReplyDelete
  10. ریحان بھائی!

    کم آن۔ اب جانے بھی دیں۔ آپ ماشاءاللہ اتنے سلجھے ذہن کے مالک ہیں۔ ایسی باتوں کا اثر نہیں لیتے۔

    دراصل آپ کے تبصرے کے نیچے کسی نے بہت لغو تبصرہ کیا ہوا ہے ان الفاظ میں



    Anonymous رقمطراز ہيں:
    Sunday، 10 May 2009 بوقت 4:00 pm
    "ارے خالو آپ یہاں سوال کرنا نیں آتا تو بھر کیوں پوچھتےھو۔"


    اب آپ خود سوچیں کہ آپ نے بغیر کسی بری نیت سے انھیں خالہ کہا ۔ مگر خالوُ کہنے والے نے اپنی پست اور گندی سوچ کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپ کا ان سے کس طرح کا ۔ رشتہ۔ جوڑا۔

    اور میں سمجھتا ہوں آپ بھی اس بات سے اتفاق کرین گے کہ خالو لکھنے والے نے کس قدر گندی بات کی اور اس سے ان کا دل بھی دکھا ہوگا۔ اور خود مجھے بھی افسوس ہوا کہ کسی نے کس قدر گھٹیا مزاق کیا ہے۔ اور میں نے بھی اس خالو لکھنے والے بے نام کو مخاطب کر کے لکھا کہ ۔ بری بات۔ میرا مخاطب تو وہ بے نام گندے مزاق والا تھا۔ مگر لگتا ہوں ہے کہ تانیہ نے یہ نہیں دیکھا کہ کس نے اس طرح کی گندی حرکت کی ہے۔ اور بغیر بات سمجھے صرف خالہ خالو کے حوالے سے آپ سے تلخی کی ۔ ضروری ہوتا اور میں سمجھتا یہ ضروری ہے۔ کہ آپ خود اس غلط فہمی کو درست کریں یعنی کہ آپ کو بغیر کسی وجہ تلخ کیا گیا۔

    اور ایسے مکالمے بازی میں کوئی بھی غلط فہمی کا شکار ہوسکتا۔ اور ایک خاتوں بے چاری اور کر بھی کیا سکتی ہیں۔

    میں کسی کی حمایت نہیں کر رہا مجھے بھی ان سے بہت سی شکائتیں رہی ہیں مگر انشاءاللہ میری کوشش ہوگی کہ میں وہ بات کروں جو حقیقت ہو۔

    یہاں وہ سارا مکالمہ نیچے درج کر رہا ہوں ۔ تا کہ آپ غصہ تھوک دیں۔ اور کچھ نہیں تو اپنے پڑھنے والوں کی ہی بات مان لیں ۔


    ریحان مرزا رقمطراز ہيں:
    Sunday، 10 May 2009 بوقت 2:45 pm
    ارے نہیں خالہ جی میں تو بتا رہا تھا ۔۔ کہ وہ آپ نے لکھا تھا نا کہ آپ کو پتا نہیں کہ احساس یا امریکن کشکول تو ہم نے اپنئ رائے لکھ دی ۔۔ ویسے میرا ایک سوال ہے آپ سے ۔۔ کیا کبھی آپ ۔۔ کسی طالبان سے ملی ہو ۔۔ سوال جواب کیے ہیں ؟


    تانیہ رحمان رقمطراز ہيں:
    Sunday، 10 May 2009 بوقت 3:27 pm
    بچے بڑوں سے سوال نہیں کرتے۔



    Anonymous رقمطراز ہيں:
    Sunday، 10 May 2009 بوقت 4:00 pm
    ارے خالو آپ یہاں سوال کرنا نیں آتا تو بھر کیوں پوچھتےھو۔


    جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین رقمطراز ہيں:
    Sunday، 10 May 2009 بوقت 8:08 pm
    بری بات!



    اب بات واضح ھو جانی چاھئیے۔ اللہ آپ کو خوش رکھے۔

    ReplyDelete
  11. ۔ ۔ بلاگر سے جھڑپ ۔ ۔ نامی پوسٹ ہٹا کر آپ نے ایک نیک کام کیا ہے

    ReplyDelete
  12. شکریہ گوندل بھائی ۔۔ پر میں چاہ رہا تھا سچ میں کے جانو ۔۔ بڑوں سے ہی ۔۔ کہ بچے بڑوں سے سوال نا کرے تو کس سے کریں ۔۔ ہاں بچے جاہل ہونگے ۔۔ ناداں ہوگے ۔۔ کم اقل ہوگے ۔۔ تو بڑوں کو یہی چیز تو بڑا کرتی ہے نا کہ وہ بچے نہیں ۔۔

    میں دل سے چاہتا ہو کہ آپ دوبارہ تبصری لکھیں اور تھوڑا بتائیں اس بارے میں

    ReplyDelete
  13. ریحان بھائی!
    آپ کی اوپر کی پوسٹ پہ میں نے ان الفاظ میں لکھا دیا ہے۔


    انسان ساری زندگی سیکھتا ہے۔ اور کسی بات کا پتہ نہ ہونے پہ پوچھ لینے میں کوئی حرج نہیں۔ ہسپانوی زبان میں ایک کہاوت ہے۔ جس کے معانی کچھ یوں بنتے ہیں۔ ۔ ۔ ۔ پانچ منٹ کے لئیے لا علم بننے والے ساری عمر کے بے وقوفوں سے بہتر ہوتے ہیں۔ ۔ ۔ یعنی کسی سے کوئی بات پوچھی جائے جو اسکے نزدیک کتنی ہی سادہ سی ہی بات کیوں نہ ہو ۔ زیادہ سے زیادہ وہ یہی سوچے گا عجیب لا علم آدمی ہےکہ یہ تو سادہ سی بات بھی نہیں جانتا۔ اور یوں پانچ منٹ کا لاعلم بن جانا ان ساری عمر کے بے وقوفوں سے بہتر ہے جو ساری عمر ہی اس لاعلمی میں اس لئیے گزار دیتے ہیں کہ کوئی ہمارے سوال کرنے پہ کیا سوچے گا۔

    ReplyDelete
  14. غزل اس نے چھیڑی مجھے ساز دینا

    ذرا عمر رفتہ کو آواز دینا

    ReplyDelete